-
مروجہ انشورنس
-
1
یہ رسک ٹرانسفر کا طریقہ کار ہے جس کے تحت رسک پالیسی ہولڈر سے انشورنس کمپنی کی طرف ایک متعین عوض (پریمیم)کے بدلے منتقل ہو جاتا ہے2
یہ غرر کے عنصر پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ اسلام میں ممنوع ہے۔ یہ غرر حادثہ کے وقوع اور اسکے نتیجہ میں ملنے والے ممکنہ عوض کی مقدار کی تعیین میں پایا جاتا ہے۔3
یہ میسر (جوا ) پر مشتمل ہے اسطور پر کہ انشورڈ کچھ رقم اس امید پر ادا کرتا ہے کہ اس کو مستقبل میں کچھ نفع حاصل ہوگا۔ اگر متوقع حادثہ واقع نہ ہو تو انشورڈ کو اداشدہ رقم (پریمیم ) کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اور اگر حادثہ واقع ہو جائے تو انشورنس کمپنی کو پریمیم کی رقم سے زیادہ ادائیگی کرکے نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے جبکہ اس صورت میں انشورڈ پریمیم سے زیادہ رقم وصول کرکے نفع حاصل کرتا ہے۔4
فنڈ کی سرمایہ کاری سودی مواقع مثلا بونڈز، TFCs، سیکورٹیز وغیرہ میں کی جاتی ہے۔5
سرپلس اور مناع حصص یافتگان کی ملکیت متصور ہوتے ہیں۔ انشورڈ صرف پالسیی کی مدت کے دوران فرائد حاصل کر سکتا ہے۔ پالیسی کی مدت کے بعد اسکو کسی قسم کے فوائد کا مستحق نہیں سمجھا جاتا۔
-
تکافل
-
1
یہ نظام باہمی تعاون و تناصر کے تصور پر مبنی ہے۔ اسلئے یہاںاس نظام کے تحت رسک ٹرانسفر نہیں ہوتا بلکہ شرکاء کے درمیان باہمی طور پر اس کا تحمل ایک مشترکہ پول بنا کر کیا جاتا ہے۔ اس نظام میں کمپنی پول منیجر کے طعر پر کام کرتی ہے۔2
غرر کو اس نظام میں اس قدر کم درجہ تک باقی رکھا جاتا ہے جو کہ شریعت کی نظر میں قابل تحمل ہو۔ اس مقصد کیلئے فنڈ میں دی جانے والی رقم کو ایک اچھے مقصد یعنی شرکاء کے نقصانات کی تلافی، کیلئے "مشروط عطیہ" قرار دیا گیا ہے۔3
شرکاء کی طرف سے دی جانے والی رقم بھائی چارے اور باہمی تعاون کی بنیاد پر دی جاتی ہے اسلئے باوجود انشورنس کی طرح کے فوائد دینے کے یہ نظام میسر (جوا) کے عنصر سے بھی پاک ہے۔4
فنڈ کی سرمایہ کاری صرف غیر سودی مواقع پر کی جاتی ہے۔5
سرپلس شرکاء کی ملکیت متصور ہوتا ہے اسلئے سال کے آخر میں انہی کے درمیان تقسیم کر دیا جاتا ہے (کنٹریبیوشن میں ان کے حصہ کے بقدر)